Monday, October 28, 2024
GBUM Rejects Land Reform Act for Gilgit Baltistan
گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کا ایک ہنگامی اجلاس چیف آرگنائزر شبیر مایار کی صدارت میں گلگت میں منعقد ہوا جس میں گلگت بلتستان حکومت کی طرف سے لینڈ ریفارم ایکٹ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ۔
گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی ایک بار پھر گلگت بلتستان کی عوام کی حق ملکیت پر شب خون مارنے کی تیاری کر رہے ہیں،گلگت بلتستان کی عوام کے حق ملکیت کو ختم کرنے کے لئے لینڈ ریفارم ایکٹ کے نام سے ایک بل اسمبلی میں لائی جا رہی ہے گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ بل کو مسترد کرتی ہے کیونکہ اس بل کے اندر کالا ناگ چھپا ہوا ہے جو عوام کو ان کی ملکیتی زمینوں سے محروم کرے گی ۔۔
بلتستان متنازعہ ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہے، جب تک اس خطے کی اپنی کوئی آئین نہیں بنتی یہاں اسٹیٹ سبجیکٹ رولز موجود ہے اور تنازعہ کشمیر کے حل تک رہے گی، سٹیٹ سبجیکٹ رولز کے مطابق گلگت بلتستان کی تمام بنجر اراضی، جنگلات و معدنیات و چرا گاہیں عوام کی ملکیت ہے جسے ریاست نے یہاں کے عوام کے درمیان حد بندی کر کے ان تمام زمینوں کی عوام کو مالکانہ حقوق دئیے گئے ہیں،گھاس چرائی کا معاوضہ بھی ریاست ہر علاقے کے عوام سے مالیہ کی صورت میں وصول کر چکی ہے، اور سرکاری کاغذات میں اندراج بھی ہوئی ہیں، حکومت کی طرف سے لینڈ ریفامز لا کر خالصہ سرکار کی جگہ گورنمنٹ لینڈ کا اندراج , یہاں کے باشندوں کو ان کی ۔ملکیتی شاملات ، شاملات دیہہ اور چراگاہ اور جنگلات سے محروم کرنا ہے
لینڈ ریفارم ایکٹ نافذ ہونے کی صورت میں۔زمینوں پر تنازعہ گلی محلے سے شروع ہوگی۔ چراگا ہ, پہاڑ ,معدنیات , چراگاہیں,جنگلات اور داس حکومت کے قبضے میں چلی جائے گی۔ ریاستی باشندے ایک ایک انچ زمین کو ترسے گی اور غیر ریاستی باشندے گلگت بلتستان کی زمینوں کے مالک بن جائیں گے۔ گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ ، ایک قومی جماعت ہے جو گلگت بلتستان کی قوم کے خلاف کسی بھی حکومتی فیصلے کو قبول نہیں کرے گی ۔۔
عوام ممبران اسمبلی کے دھوکے میں نہ آئیں ، لینڈ ریفارم ایکٹ گلگت بلتستان کے لیے تباہ کن ہوگا کیونکہ اس کے ذریعے گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے کیونکہ یہ لینڈ ریفارم ایکٹ صرف سکردو ، گلگت اور استور پر اطلاق ہوگا ، باقی اضلاع پر اس کاکوئی اثر نہیں ہوگا ،
جاری کردہ
گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ ، گلگت
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment