Wednesday, July 29, 2015

UN should be convince International Donors to help Flood Affected Population in Gilgit Baltistan


imageاقوام متحدہ بین الاقوامی امدادی اداروں کو ہنگامی بنیادوں پر گلگت بلتستان میں فلڈ ریلیف کے لئے آمادہ کریں.منظور پروانہ

گلگت بلتستان کے عوام قدرتی آفات کے سامنے بے بس اور حکومتی ادارے بے حس ہو چکے ہیں ۔ حکومت کی ناقص منصوبہ بندی ، غیت معیاری فن تعمیر اور عدم دلچسپی کے باعث معمولی قدرتی آفات اور بارشوں کی وجہ سے گلگت بلتستان کے عوام کی زندگی اجیرن بن گئی ہے ، گلگت بلتستان کا دنیا سے رابطہ منقطع ہو چکی ہے ، خطے میں کھانے ہینے کی اشیاء کی دستیابی میں کمی آئی ہے ، بجلی غائب ہو چکی ہے، پیٹرول اور ڈیزل کا بحران پیدا ہو گیا ہے ، رابطہ پلوں کے منہدم ہونے کی وجہ سے درجنوں بالائی علاقوں کا نشیبی علاقوں سے آمد و رفت ختم ہو چکی ہیں ۔ لہذا بین الاقامی امدادی فلاحی ادارے گلگت بلتستان کے سیلاب زدہ عوام کی آبادکاری اور امداد کے لئے آگے آئیں اور براہ راست امدادی سرگرمیوں کے ذریعے عوام کے دکھوں کا مداوا کریں ، ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان کے قوم پرست رہنماء منظور پروانہ نے سیلاب زدہ گان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کیا ،
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی سول انتظامیہ کے آفیسران فوٹو سیشن میں مصروف ہیں جبکہ وفاقی حکومت کے سربراہ میاں نواز شریف فضائی دورے کے نام پر تفریح میں لگا ہوا ہے ، اخباری بیانات اور فضائی نطاروں سے سیلاب زدہ گان کے مسائل حل نہیں ہو سکتے ، سیلاب زدہ گان امداد کے منتظر ہیں جبکہ انتظامیہ زبانی تقاریرکے ذریعے عوام کو طفل تسلیاں دے رہی ہیں ، محکمہ مال کے چھوٹے ملازمین جعلی متاثرین کی فہرستیں مرتب کر کے مال بنانے میں لگا ہوا ہے ، حکومت سیلاب زدہ گان کی جذبات سے کھیلنے کاسلسلہ فوری طور پر بند کرتے ہوئے تمام ضلعوں کے لئے ہنگامی فنڈز کا اجراء کریں اور ہنگامی بنیادوں پر لوگوں کی آمد و رفت اور خوراک کے مسائل کو حل کرے۔
منظور پروانہ نے کہا کہ گلگت بلتستان ایک متنازعہ خطہ ہے ، اس وجہ سے فریقین کی عدم دلچسپی کا شکار ہیں جو کہ عوامی مسائل اور سیلاب زدگان کی امدادی سرگرمیوں پر اثر انداز ہو رہی ہے ، لہذا اقوام متحدہ بین الاقوامی امدادی اداروں کو ہنگامی بنیادوں پر گلگت بلتستان میں فلڈ ریلیف کے لئے آمادہ کریں اور عالمی فلاحی ادارے براہ راست گلگت بلتستان میں امدادی سرگرمیوں کا آغاز کرتے ہوئے متاثرین سیلاب کو راحت کا سامان پہنچائے ۔ گلگت بلتستان کے ہمسایہ ممالک سیلاب زدگان کی آباد کاری کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

No comments: